Ad3

فرعون کی ممی یا مصری ممیاں کیوں خراب نہیں ہوتیں!!!

ترجمہ و تحریر: محمد ضرغام وڑائچ
ہم میں سے اکثر نے مصری ممیوں کے بارے سنا ہے کہ یہ ہزاروں سال پرانی ہیں لیکن گلتی سڑتی نہیں۔
لیکن اکثریت نے اس بارے جاننے یا اس کے پیچھے عوامل جاننے کی کبھی کوشش نہیں کی۔
مصری ممیاں آخر خراب کیوں نہیں ہوتیں یا یہ گلتی سڑتی کیوں نہیں؟
√  اس کا سائنسی جواب یہ ہے۔
قدیم مصریوں کی یہ روائت رہی ہے کہ وہ اپنے امراء یا شاہی لوگوں کو ان کے مرنے کے بعد دفناتے نہیں تھے بلکہ ان کو خنوط(Mummy) کرتے تھے۔
مُردوں کو خنوط کرنے کے عمل کو خنوط کاری یا Mummifucation کہتے ہیں۔
چلئیے دیکھتے ہیں کہ وہ انھیں کس طرع خنوط کرتے تھے۔
کسی مردے کو ممی بنانے کے لیے سب سے پہلا عمل جو کیا جاتا تھا وہ یہ کہ سب سے پہلے اس کے اندرونی اعضاء نکالے جاتے تھے۔ یہ عمل سینے پر کٹ لگا کر کیا جاتا تھا۔
 اس کے بعد دماغ کو ایک خاص آلہ کی مدد سے ناک کے زریعے نکال دیا جاتا تھا. اس کے بعد یہ اعضاء ایک آلہ میں رکھے جاتے تھے.
دماغ نکالنے کے عمل کے بعد مُردے کے جسم کو  ناٹران(Natron) سے لپیٹ دیا جاتا تھا۔
√  ناٹران کی ہے؟
ناٹران نمک کی ایک کاربونیٹڈ نمک ہے جو صحرائی جھیلوں کے کناروں سے جمع کیا جاتا ہے۔
ناٹران دراصل خشک کرنے والی ایجنٹ کے طور پر کام کرتا تھا۔ ناٹران کے ساتھ مُردے کے جسم کو لپیٹنے سے جسم مزید گلنا سڑنا ختم کردیتا تھا۔ جسم کو اس سے لپیٹنے کے بعد چالیس دنوں تک رکھ دیا جاتا تھا۔
چالیس دنوں کے بعد، ناٹران کو جلد سے ہٹا لیا جاتا تھا اور جسم کو لینن(Linen)، ناٹران کی تھیلیوں، جڑی بوٹیوں، سوکھی لکڑیوں، ریت یا بھوسے سے بھر دیا جاتا تھا.
اس کے بعد چہرے اور جسم پر لینن(Linen) کی پٹیاں بانڈھ دی جاتی تھی.اس پورے عمل میں تقریباََ ستر دن لگتے تھے۔
یہ لوگ مُردے کے جسم سے دل نہیں نکالتے تھے۔ دل کو اس کی اصلی خالت پر ہی رہنے دیا جاتا تھا کیونکہ ان کے نذدیک دل ایک معتبرک چیز سمجھی جاتی تھی۔ غالباََ یہ لوگ دل کو روح کی علامت تصور کرتے تھے۔
قدیم مصریوں کا اس طرع خنوط کاری کا عمل (Mummification Process) ان کی ایک پچیدہ طبی کامیابی تھی۔ جس میں یہ لوگ ماہر تھے۔ ان کی اس پچیدہ طبی مہارت نے مجودہ دور کی طب کو خنوط کاری سمجھنے میں کافی مدد کی۔

No comments:

Post a Comment

Welcome

تیرے کاغذاں وچ میں کملا سہی تیرے سجنڑ سیانڑے ھوسن

تیرے کاغذاں وچ میں کملا سہی  تیرے سجنڑ سیانڑے ھوسن میں ویکھساں اوکھیاں بنڑیاں وچ  تیرے مونڈھیاں نال کھلوسن توں فکر نہ کر تیرے لگدیاں وچ  تیر...