Ad3

مسلم حدیث نمبر 2785

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا أَرَادَ أَنْ يَعْتَكِفَ صَلَّى الْفَجْرَ، ثُمَّ دَخَلَ مُعْتَكَفَهُ وَإِنَّهُ أَمَرَ بِخِبَائِهِ فَضُرِبَ، أَرَادَ الِاعْتِكَافَ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ، فَأَمَرَتْ زَيْنَبُ بِخِبَائِهَا فَضُرِبَ، وَأَمَرَ غَيْرُهَا مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخِبَائِهِ فَضُرِبَ، فَلَمَّا صَلَّى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْفَجْرَ، نَظَرَ، فَإِذَا الْأَخْبِيَةُ فَقَالَ: «آلْبِرَّ تُرِدْنَ؟» فَأَمَرَ بِخِبَائِهِ فَقُوِّضَ، وَتَرَكَ الِاعْتِكَافَ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ، حَتَّى اعْتَكَفَ فِي الْعَشْرِ الْأَوَّلِ مِنْ شَوَّالٍ

ابومعاویہ نے ہمیں یحیی بن سعید سے خبر دی ، انھوں نے عمرہ سے ، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی ، انھوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ جب اعتکاف کا ارادہ فرماتے تو فجر کی نماز ادا کرتے پھر اپنے حجرے میں داخل ہوتے ۔ آپ نے ( ایک مرتبہ ) اپنا خیمہ نصب کرنے کا حکم دیا اور وہ لگا دیا گیا ، آپ رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کرنا چاہتے تھے ( اس لیے خیمے کا انتظام پہلے سے فرما لیا ۔ ) حضرت زینب رضی اللہ عنہا نے بھی خیمہ لگانے کا حکم دیا وہ بھی لگا دیا گیا ، پھر دوسری ازواج نے بھی اپنا اپنا خیمہ لگانے کا حکم دیا ، وہ بھی لگا دیا گیا ( سب نے اعتکاف شروع ہونے سے پہلے خیمے لگوا دیے ) ، رسول اللہ ﷺ نے فجر کی نماز پڑھ کر دیکھا تو کئی خیمے نظر آئے ، آپ نے فرمایا :’’ کیا ان کا ارادہ نیکی کا ہے ‘‘ ( یا محض باہمی مقابلہ ؟ ساتھ ہی ) اپنا خیمہ اکھاڑنے کا حکم دیا اور وہ اکھاڑ دیا گیا ۔ ( اس سال ) آپ نے رمضان کا اعتکاف ترک کر دیا اور ( اس کے بدلے ) شوال کے ابتدائی دس دنوں کا اعتکاف فرمایا ۔ 

 A'isha (Allah be pleased with her) reported that when the Messenger of Allah ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم ‌ ) decided to observe i'tikaf, he prayed in the morning and then went to the place of his i'tikaf, and he commanded that a tent should be pitched for him, and it was pitched. He (once) decided to observe i'tikaf in the last ten days of Ramadan. Zainab (the wife of the Holy Prophet) commanded that a tent should be pitched for her. It was pitched accordingly. And some other wives of Allah's Apostle ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم ‌ ) commanded that tents should be pitched for them too. And they were pitched. When the Messenger of Allah (may peace he upon him) offered the morning prayer, he looked and found (so many) tents. Thereupon he said:
What is this virtue that these (ladies) have decided to acquire? He commanded his tent to be struck and abandoned i'tikaf in the month of Ramadan and postponed it to the first ten days of Shawwal. 


No comments:

Post a Comment

Welcome

تیرے کاغذاں وچ میں کملا سہی تیرے سجنڑ سیانڑے ھوسن

تیرے کاغذاں وچ میں کملا سہی  تیرے سجنڑ سیانڑے ھوسن میں ویکھساں اوکھیاں بنڑیاں وچ  تیرے مونڈھیاں نال کھلوسن توں فکر نہ کر تیرے لگدیاں وچ  تیر...